Agora Speakers کلب معاون اور دوستانہ ماحول فراہم کرتے ہیں، جہاں ارکان عوامی خطابت اور قیادت کی صلاحیت کی بنیادی مہارت سیکھ اور اس کی مشق کرسکتے ہیں۔ یہاں آپ کو نہ صرف مشق کے لیے حوصلہ افزا و خوش آئند سازگار ماحول ملتا ہے، بلکہ آپ اس کمیونٹی کا بھی حصہ بن جاتے ہیں جو آپ کی آپ کے پروجیکٹس میں مدد کرتی ہے، اپنے تجربات آپ سے بانٹتی ہے اور آپ کو بہتر بنانے کے لیے قیمتی رائے فراہم کرتی ہے۔ آپ کو ایسا سرپرست بھی مل جائے گا، جو بنیادی طریق کار کے ابتدائی پروجیکٹس میں پیشرفت کے دوران آپ کی رہنمائی کرے گا۔
Agora Speakers کلب میں کوئی "ماہرین" یا "اساتذہ" نہیں ہوا کرتے (اور نہ ہی کلب اجلاس عموماً "سیمینار" یا "ورکشاپس" ہوا کرتے ہیں)- ہر کوئی اپنے سیکھنے کے لیے شریک ہوتا ہے، کچھ سیکھنا اور بہتر ہونا چاہتا ہے لہٰذا یہاں ہر کوئی آپ کا ہم عصر اور ہم مرتبہ ہے۔
آپ کلبوں کو ایسی " تجربہ گاہ " سمجھ سکتے ہیں جہاں آپ گھبراہٹ اور اسٹیج کے خوف پر قابو پانا سیکھ سکتے ہیں، یا ایسی جگہ جہاں آپ شرمیلا پن دور کر سکتے ہیں۔ کئی لوگ کلبوں کا استعمال ایسی خصوصی تقاریر کی تیاری کے لئے کرتے ہیں جو انہیں کہیں اور کرنا ہوتی ہیں، جن میں قبل از جام تقاریر (ٹوسٹ سپیچز، جو کسی مغربی تقریب میں جام ٹکرانے سے پہلے کی جاتی ہیں) سے لے کر بیسٹ مین تقاریر (شہہ بالے سے مماثل تقریبی کردار- دلہا دلہن کا ساتھی مغربی شادی میں جو تقریر کرتا ہے)، اور عام اجلاس کی پریزینٹیشن سے لے کر کانفرنسوں کی کلیدی تقاریر شامل ہیں۔
کلب قانونی طور پر Agora Speakers International سے الگ خودمختار مگر اس سے وابستہ ادارے ہیں۔ ہم دنیا بھر کے ارکان کے لئے کسی مخصوص کلب میں شرکت سے قطع نظر یکساں تجربے کو یقینی بنانے کے ساتھ، کلبوں کو اپنے آپ کو منظم کرنے کی اوراختراعی و تخلیقی خود مختاری دینے کے مابین ایک توازن قائم کرنے کی کوشش کرتے ہیں، تا کہ تمام تنظیم کو فائدہ پہنچے۔
کلب کے اجلاس
کلب انگریزی یا بہت سی دیگر زبانوں میں اجلاس منعقد کر سکتے ہیں۔ کچھ کلب دو لسانی ہوتے ہیں۔ اگرچہ انگریزی Agora Speakers کی "سرکاری" زبان ہے، لیکن ہم مقامی زبانوں کے استعمال کی پرجوش حوصلہ افزائی کرتے ہیں، تا کہ کلب اور گروپ زیادہ سے زیادہ لوگوں کے قابل رسائی ہوں۔ آپ جانتے ہی ہوں گے کہ کچھ لوگ کلب میں در اصل کسی خاص زبان پر عبور حاصل کرنے کے لیے ہی آتے ہیں۔
ایک کلب جسمانی، ورچوئل (بذریعہ انٹرنیٹ)، یا دونوں طریقوں کا امتزاج اجلاس منعقد کرنے کے لیے استعمال کرسکتا ہے۔ جسمانی اجلاس تعلیمی لحاظ سے سب سے زیادہ فائدہ مند ہوتے ہیں۔ در حقیقت ہمارے تعلیمی پروگرام کو مکمل کرنے کے لئے کم از کم چند جسمانی اجلاسوں میں شرکت ضروری ہوتی ہے۔
کلب اجلاس بغیر پیشگی تیاری والی کوئی معاشرتی سرگرمی نہیں، جہاں رکن محض ملتے اور گفتگو کرتے ہیں۔ بلکہ یہ ایک مخصوص ایجنڈے کے تحت محتاط طریقے سے منصوبہ بند تقریب ہوتی ہے، جس کی رہنمائی اجلاس کا رہنُما کرتا ہے (ایک رضاکارانہ فرض منصبی، جسے ہر اجلاس میں مختلف رکن ادا کرتا ہے)۔ اجلاس میں مختلف "حصے" یا "سرگرمیاں" ہوتی ہیں، مثلاً" آج ہم سفر کرتے ہیں"،" فی البدیہہ تقاریر"، "تیار تقاریر"، وغیرہ۔
حقیقی معنوں میں ایسی ممکنہ سرگرمیاں درجنوں ہیں جو کلب کے اجلاس میں کی جا سکتی ہیں، اور یہ بڑھتی ہی جارہی ہیں۔ مکمل فہرست اس علیحدہ صفحہ پر موجود ہے۔ ہر سرگرمی مختلف مہارت کی تربیت دیتی ہے۔ موجودہ سرگرمیوں میں سے کچھ کا خلاصہ مندرجہ ذیل ہے:
کون کیا سرگرمی کرے گا، اس کا فیصلہ ارکان خود کرتے ہیں۔ وہ اجلاس میں ایسے فرائض منصبی کی انجام دہی کے لئے رضاکارانہ طور پر اپنی خدمات پیش کرتے ہیں جن کو وہ اپنی دلچسپی اور صلاحیتوں پر منحصر، سیکھنا یا ان کی مشق کرنا چاہتے ہیں۔
کلب بہت سی دیگر سرگرمیوں کا اہتمام بھی کرتے ہیں، جیسے پارٹیاں، مقابلے، قیادت کی تقاریب اور کئی دیگر۔
ٹائمنگ اور تشخیص
عموماً اجلاس ایک سے دو گھنٹے طویل ہوتے ہیں، اگرچہ کچھ کلبوں میں چار گھنٹے طویل اجلاس بھی دیکھے گئے ہیں۔
تمام سرگرمیوں کے لئے سختی سے لاگو کردہ معین وقت مختص ہوتا ہے- ہر شخص اپنی مرضی سے اسٹیج پر جا کر چار گھنٹے لمبی تقریر نہیں کرسکتا۔ ہر سرگرمی کے لئے کم سے کم اور زیادہ سے زیادہ دورانیہ مقرر ہے، جو اجلاس کے ایجنڈے میں واضح کیا جاتا ہے:
ہر شریک کار کو اس کی کارکردگی کے بارے میں رائے سرگرمی کے عمومی تشخیصی معیار کی بنیاد پر سکھلائی اور بہتری کے لیے دی جاتی ہے۔ مزید برآں ارکان اور مہمان اپنی انفرادی رائے بھی دے سکتے ہیں۔
سرگرمی کی اقسام
جیسا کہ پہلے ذکر کیا گیا، سرگرمیوں کی بہت سی اقسام کلب اجلاس کے دوران کی جا سکتی ہیں۔
ان میں سے زیادہ تر سرگرمیاں (جیسے فی البدیہہ تقاریر، آج کا خیال، وغیرہ) ہمیشہ ایک جیسے ڈھانچے اور تعلیمی اہداف کی حامل ہوتی ہیں۔ اگرچہ ان کے مشمولات میں فرق ضرور آتا ہے (ظاہر ہے کہ آج کے خیال والے حصے میں ہر کوئی ہمیشہ ایک ہی موضوع پر بات نہیں کرے گا)،مگران کا مقصد تبدیل نہیں ہوتا۔
تیار تقاریر والی سرگرمی میں ایسا نہیں ہوتا۔ ہر تیار تقریر کا پروجیکٹ ایک ایسے تسلسل کا حصہ ہوتا ہے، جو تعلیمی طریق کار تشکیل دیتا ہے۔ ہر پروجیکٹ کے دوسرے پروجیکٹ سے مختلف ٹھوس اہداف ہوتے ہیں۔ مثلاً ایک پروجیکٹ صوتی اتار چڑھاؤ کے بارے میں ہوسکتا ہے، دوسرا بصری امداد کے بارے میں، اور تیسرا جذبات کے استعمال کے بارے میں۔ مزید تفصیلی وضاحت کے لئے مضمون تعلیمی پروگرام کا جائزہ ملاحظہ کیجئیے۔