بنیادی اصول جن کے تحت فاؤنڈیشن اور تمام Agora Speakers کلب کام کرتے ہیں, مندرجہ ذیل ہیں۔
کلب نسل، رنگ، مذہب، جنسی رجحان، صنفی شناخت یا اظہار، عمر، آمدنی کی سطح، قومیت، نسل یا ذہنی و جسمانی معذوری کی بنیاد پر رکنیت کے امیدواروں کو مسترد نہیں کر سکتے، جب تک رکن اپنی انفرادی کوشش کے بل بوتے پر انجمن کے تعلیمی پروگراموں میں حصہ لینے کے قابل ہو۔
درخواست دئیے جانے، اور ہمیشہ کیس بہ کیس بنیاد پر، Agora Speakers International ایک ایسا کلب بنانے کی اجازت دے سکتا ہے، جو مقامی قوانین کی تعمیل یا حالات کی وجہ سے یا اقلیتوں کے تحفظ کی خاطر یا دیگر وجوہات کی بنا پر اس اصول پر عمل نہ کرے) مثال کے طور پر جیل کلب(۔ یہ اجازت کسی بھی وقت منسوخ کی جا سکتی ہے۔
عدم امتیاز کا مطلب یہ نہیں کہ کوئی بھی اپنی خواہش کے مطابق کسی بھی کلب میں داخلے کا حقدار ہے۔ امتیازی سلوک صرف اس وقت ہوتا ہے جب کوئی ایسی منظم پالیسی )واضح یا حقیقی( موجود ہو، جو لوگوں کے مخصوص گروہوں کو رکنیت سے روکتی ہو۔ کلبوں کو انفرادی اور کیس بہ کیس بنیادوں پر ایسے لوگوں کو بطور رکن مسترد کرنے کی آزادی ہے، جنہیں وہ پریشان کن سمجھتے ہوں، یا جن سے کلب میں تعمیری تعاون کی امید نہ ہو۔
کلب فیس - بشمول اس کا دورانیہ اور مقدار - کلب پر منحصر ہے۔
کلبوں کے جمع کردہ فنڈز -چاہے ان کا ماخذ کچھ بھی ہو -صرف کلبوں کے مجموعی افعال روزینہ کے لئے استعمال کیے جا سکتے ہیں، مگر کسی شخص کو معاشی فائدہ پہنچانے کے لیے ہرگز نہیں۔ اگر کوئی کلب فیس وصول کرتا ہے، تو اس صورت میں فنڈز کے مناسب استعمال اور مالی شفافیت کے بارے میں مخصوص قواعد موجود ہیں، جن پر کلب کو عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
کلب کی فیس امتیازی نہیں ہو سکتی، ماسوائے جہاں کلب کے مالیاتی قواعد میں ایسا کہا گیا ہو۔
کلب کے ارکان کو ایک دوسرے کے ساتھ معاون، پُر احترام اور روادارانہ برتاؤ اختیار کرنا چاہئے، تب بھی جب مقرر کی تقریر کا موضوع یا اس کی رائے ایسی ہو جس سے زیادہ تر لوگ شدید اختلاف کرتے ہوں۔
اس کا اطلاق خصوصاً اجلاس کے مختلف حصوں کے رہنماؤں )اجلاس کا رہنُما، فی البدیہہ تقاریر کا مُنتظم، مباحثے کا منتظم وغیرہ( اور کلب کے افسران پر ہوتا ہے۔
جب تک کوئی تقریر کلب کے پہلے سے منظور شدہ اور واضح طور پر بتائے گئے تقریری مواد کے قواعد کے خلاف ورزی نہ کر رہی ہو، نہ تو اس حصے کے رہنُما اور نہ ہی کلب کے افسران، کسی بھی طرح سے مقرر کو روک سکتے یا مزاحم ہو سکتے ہیں، جو ایسی تقریر کر رہا ہو جس سے وہ اختلاف رکھتے ہوں، یا جو ان کو ناگوار گزر رہی ہو۔
ہم واضح طور پر ہر کسی کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ ان چیزوں کے بارے میں جوش اور جرات سے بات کریں، جو اُن کو عزیز ہیں۔ ہم واضح طور پر تنقید، مزاح اور طنز کا تحفظ بھی کرتے ہیں۔
ماسوائے انتہائی مخصوص منفی ذاتی مواد والی تقاریر کے )جو واضح طور پر کسی خاص رکن کی طرف اشارہ کرتی ہوں(، Agora کلبوں اور فاؤنڈیشن میں کسی کو "ناراض ہونے کا حق" حاصل نہیں۔
اس کے علاوہ، کلب کے اجلاس میں کسی کو"جواب دینے کا حق" حاصل نہیں۔ اگر آپ کسی کی تقریر سے سخت ناراض ہوئے ہیں، تو آپ کی واحد استعانت یہی ہے کہ آپ کلب کے فرائض منصبی کے معمول کے طریقہ کار پر عمل کرتے ہوئے، اور کسی تعلیمی پروجیکٹ یا فرض منصبی کے دائرے میں رہتے ہوئے، جوابی تقریر کریں۔
کلمہ آخر،کلبوں میں"مضامین سے منصفانہ اور مساوی سلوک کیے جانے کا حق" رائج نہیں۔ مثلاً، اگر کسی نے کسی موضوع پر 15 منٹ کی تقریر کی ہے کیونکہ یہی منصوبے کا دورانیہ تھا، اور آپ کو برا لگا، تو آپ کا جواب الجواب آپ کے تعلیمی پروجیکٹ کے دورانیے کے مطابق ہی ہو گا، چاہے وہ کچھ بھی ہو۔
Agora کلبوں کو کسی مذہبی، نظریاتی، یا سیاسی ایجنڈے یا عالمی نقطہ نظر کو فروغ دینے یا دیگر انجمنوں، کمپنیوں، مصنوعات یا خدمات کو فروغ دینے کے لئے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ ہم ایکٹیوازم میں ملوث نہیں۔
براہ کرم نوٹ کریں کہ یہ اصول مجموعی طور پر فاؤنڈیشن اور تمام Agora کلبوں اور ان کے نمائندوں پر لاگو ہوتا ہے۔ مثلاً، کوئی کلب عیسائیت کو فعال طور پر فروغ نہیں دے سکتا۔ یا سوشلزم کو. یا خواتین کے حقوق کو. یا موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف کاروائی کو۔
تاہم اس کا اطلاق اراکین پر نہیں ہوتا۔ کوئی انفرادی رکن، اپنی ذمہ داری پر عمل یا تقریر کرتے ہوئے، اپنے لئے جو کوئی امور بھی اہم سمجھتا ہے، ان کی وکالت کر سکتا اور انہیں فروغ دے سکتا ہے۔ درحقیقت ہم اپنے اراکین کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ بے دھڑک بات کہیں اور جو متعلقہ چیزیں ان کے لیے اہم ہیں، ان کے بارے میں مَوْقِف اختیار کریں، چاہے وہ کچھ بھی ہوں۔
علاوہ ازیں کلب سائنس اور تکنیکی ترقی کو فروغ دے سکتے ہیں کیونکہ یہ معروضی، غیر نظریاتی نوعیت کے اور فاؤنڈیشن کے خصوصی قواعد کا حصہ ہیں۔
تقریبات کا اہتمام اور ان میں شرکت
اس اصول سے متعلق ایک عام سوال یہ ہے کہ کلب کس قسم کی تقریبات کا اہتمام، یا ان میں شرکت کر سکتے ہیں۔
بنیادی تمہید جو غیر جانبداری کے اصول کو زیر بحث لاتی ہے وہ یہ ہے کہ ہماری فاؤنڈیشن ہر جگہ لوگوں تک پہنچنا اور ان کی مدد کرنا چاہتی ہے، چاہے یہ لوگ جس حکومت میں رہتے ہیں اس کی نوعیت اور شکل کچھ بھی ہو۔ اس میں کوئی شک نہیں ہونا چاہئے کہ Agora یا اس کے کلب کسی بھی قسم کے ایکٹیوازم میں ملوث نہیں اور خصوصی قواعد میں واضح طور پر بیان کردہ اہداف کے علاوہ ان کا کوئی ایجنڈا)سیاسی، نظریاتی، اخلاقی وغیرہ ( نہیں ہے۔
ہم سمجھتے ہیں کہ پہلے سے قائل شدہ لوگوں کے ایک حمدیہ مجموعے کو کسی مقصد کی تبلیغ پر اصرار کرنے اور اس کے باعث پھنس جانے کی بجائے، ہر جگہ پہنچنا بہتر ہے۔
دوسرے لفظوں میں، چاہے کوئی مقصد یا نظریہ کسی مخصوص علاقے میں کتنا ہی مقبول کیوں نہ ہو )انسانی حقوق، جمہوریت، آزادی اظہار، ماحولیاتی تبدیلی، اسقاط حمل، مذہب کی آزادی وغیرہ(،Agora کلبوں کو براہ راست یا بالواسطہ طور پر اس کی ترویج یا معاونت میں ملوث نہیں ہونا چاہئے، کیونکہ اس حمایت کی وجہ سے دیگر ممالک کے حکام اپنے ممالک میں Agora کی سرگرمیوں سے خائف ہو سکتے ہیں، اور یہ حمایت ان ممالک کے اراکین کے لیے سنگین، یہاں تک کہ جان لیوا مسائل کا سبب بن سکتی ہے۔
اگرچہ قواعد کا ایک ایسا مجموعہ وضع کرنا ناممکن ہے جو کسی بھی ممکنہ صورتحال کا غیرمبہم طور پر احاطہ کر سکے، ایسی تقریبات کی کچھ مثالیں درج ذیل ہیں جہاں کلب کو شرکت کی اجازت نہیں ہو گی:
- کوئی بھی تقریب جہاں مرکزی منتظم واضح نظریاتی جھکاؤ رکھنے والا تیسرا فریق ہو)مثال: مذہبی تقریبات، سیاسی عمل کمیٹیاں Political Action Committees (PACs) اور تھنک ٹینکس/ فکر گاہوں، پرو لائف - اسقاط حمل اور اختیاری موت کے خلاف یا پرو چوائس - اسقاط حمل کو قانونی کرنے کے حق میں تقریبات وغیرہ(۔
- کوئی بھی موضوعاتی تقریب جہاں تقریب کا موضوع یا ہدف واضح نظریاتی جھکاؤ، ایجنڈے یا ایکٹیوازم والا ہو۔ مثلاً، انسانی حقوق، یا ایل جی بی ٹی کیو (lesbian, gay, bisexual, and transgender) یا نسوانی و مردانی ہم جنسیت، دو جنسیت اور ہیجڑوں کے حقوق وغیرہ کے لیے، یا موسمیاتی تبدیلی پر کاروائی پر آمادگی کی درخواست کرنے والی کوئی تقریب۔
- کوئی بھی تقریب) چاہے اس میں شرکت کا حجم کچھ بھی ہو(، جہاں فہرست میں شامل منتظمین میں سے کوئی بھی Agora Speakersفاؤنڈیشن کے خصوصی قواعد، نظریات اور مشن کے برعکس کاروائیوں میں ملوث ہو -اس میں وہ تمام تنظیمیں شامل ہیں جو امتیازی سلوک، نفرت، تشدد اور جھوٹی سائنس وغیرہ کو فروغ دیتی ہیں۔
ایک بار پھر ہمیں اصرار کرنا چاہیے کہ ان حدود کا اطلاق کلب کے ایک با اختیار مجموعے کے طور پر شرکت، اور تقریب میں Agora یا کلب کے لوگو کے اظہار پر ہے۔ انفرادی اراکین یا اراکین کے گروہ، جن تقریبات میں بھی چاہیں ان میں شرکت کرنے کے لئے آزاد ہیں، جب تک وہ عمومی ظابطہ برائے طرز عمل کی خلاف ورزی نہ کریں۔
کلمہ آخر، براہ کرم نوٹ کریں کہ غیر جانبداری کا اصول نہ تو Agora اور نہ ہی اس کے کلبوں کو کسی تیسرے فریق کو خدمات)مفت میں یا قیمتاً٘( پیش کرنے سے روکتا ہے، جب تک یہ تسلی بخش طور پر واضح کیا جاتا رہے کہ اس تعامل کا مطلب اُس فریق ثالث یا اس کے خیالات کی توثیق، حمایت یا وکالت نہیں۔
کلب کے ارکان کو دانشورانہ طور پر ایماندار ہونا چاہئے۔ سائنسی محققین کی حیثیت سے انہیں نئے خیالات کے بارے میں اپنا ذہن کھلا رکھنا چاہئے، اپنے نقطہ ہائے نظر اور عقائد کا مسلسل تنقیدی جائزہ لینا چاہئے اور اگر نئے زبردست شواہد یا دلائل پیش کیے جائیں تو پرانے خیالات ترک کرنے پر آمادہ رہنا چاہئے۔ انہیں اپنے اہداف کے تعاقب میں، یا اپنے نقطہ نظر کے حق میں، ہیرا پھیری یا دھوکہ دہی کی تکنیکوں میں ملوث نہیں ہونا چاہئے۔ انہیں اپنے علم کی کمزوریوں کو بھی تسلیم کرنا چاہئے، اور انہیں دور کرنے کے لئے سرگرمی سے کام کرنا چاہئے۔
جس طرح عدم امتیاز کا مطلب یہ نہیں کہ ہر کوئی کلب کی رکنیت کا حقدار ہے، دانشورانہ ایمانداری کا مطلب یہ نہیں کہ کسی موضوع پر ہر ممکن نقطہ ہائے نظر کلب میں مساوی حقوق یا مساوی وقت دئیے جانے کے حقدار ہیں۔ مثلاً، دانشورانہ ایمانداری کا تقاضا ہے کہ یہ تسلیم کیا جائے کہ ایسے لوگ موجود ہیں جو یہ سمجھتے ہیں کہ زمین ہموار ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ فلیٹ ارتھ نظریے کو مرکزی دھارے کے سائنسی علم کے برابر مقام دیا جائے۔