تقاریر

 

مباحثے کا منتظم ہی ہمیشہ کسی ٹیم کے رکن، منصف، یا حاضرین میں موجود کسی فرد کو تقریر کے لئے اسٹیج پر مدعو کرتا ہے۔  مقرر ایک دفعہ اپنی تقریر کا آغاز کرلینے کے بعد محض اس بات کا پابند ہوتا ہے کہ جب مباحثے کا منتظم یا ٹائمر اسے کہے، تو وہ اسٹیج چھوڑ دے۔

 

مباحثہ جاتی ٹیموں کے ارکان کو بولتے وقت کھڑا ہونا چاہیے - اس سے قطع نظر کہ آیا وہ تیار تقریر کررہے ہیں، معلومات کے نقاط/ اتفاق رائے کے نقاط  Point of Information (POI) / Points of Agreement (POA) / پیش کررہے ہیں، یا کوئی سوال پوچھ رہے ہیں۔ وقت ضائع ہونے سے بچانے کے لیے اس کی سفارش کی جاتی ہے کہ وہ مرکزی اسٹیج پر جانے کی بجائے اپنے مقام سے بات کریں۔

 

پہلے سے تحریرشدہ تقاریر کو پڑھنے سے گریز کیا جانا چاہئے، سوائے ڈاٹا کے ٹکڑوں - اعدادوشمار، تاریخی واقعات، صیغہ غائب میں اقوال وغیرہ کے، یا دوسری طرف سے دیئے گئے دلائل کا حوالہ دیتے ہوئے۔

 

 مُباحثے کو ذاتیات سے بچانے کے لیے تمام مباحثین کو دیگر ٹیموں کا حوالہ صیغہ غائب میں دینا چاہیے، جیسے ("دوسری ٹیم"، "ٹیم نمبر دو کے مباحث رکن"، "ہمارے مخالف مباحثین")،  بجائے ایسے بیانات کے ("تم"، یا "اکبر"، یہ غلط ہے")۔ اگرچہ تکلفات برتنے کی ضرورت نہیں۔

 

Points of Information (POI)معلومات کے نقاط

 

معلومات کے نقاط اکثر انداز مباحث میں (تقریر کے دوران) پھیلے ہوئے ہوتے ہیں۔ یہ دیگر ٹیموں کے ارکان کی جانب سے جوابی دلائل پیش کرنے کے لئے مقرر کی مختصر قطع کلامی ہوتے ہیں۔

 

معلومات کے نقاط کی درخواست تقریر کرنے والی ٹیم کے سوا، صرف دوسری ٹیموں کے ارکان ہی کرسکتے ہیں۔ ایسا کرنے کے لئے دوسری ٹیم کا رکن اپنا ہاتھ بلند کرتا ہے۔ جس مقرر سے معلومات کا نقطہ پوچھا گیا ہے، وہ پیش کردہ معلومات کا نقطہ  قبول کرنے، یا نہ کرنے کا انتخاب کرسکتا ہے۔ پہلی صورت میں وہ محض "ہاں" کہہ کے عارضی طور پر اسٹیج مخالف کو دے دیتا ہے۔ دوسری صورت میں وہ "نہیں، شکریہ" کہہ سکتا ہے، یا محض ہاتھ کے اشارے سے درخواست مسترد کرتے ہوئے تقریر جاری رکھ سکتا ہے۔

معلومات کا نقطہ پندرہ سیکنڈ سے زیادہ دیرتک نہیں پوچھا جا سکتا۔

 

اکثر مباحثے کے نظام عموماً کسی تقریر کے لیے"محفوظ وقت" کا تعین کر دیتے ہیں، جس کے دوران معلومات کے نقاط نہیں پوچھے جا سکتے۔ ہمارے ادوار کی لمبائی پر غور کرتے ہوئے یہ محفوظ وقت تقریر کے پہلے اور آخری پینتالیس سیکنڈ ہوں گے۔

 

Points of Order (POO)ظابطے کے سوال

wiki_plugin_edit.png

Poi

کسی ٹیم کا کوئی بھی رکن، جو یہ سمجھتا ہو کہ مباحثے کے ظوابط کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے، ظابطے کا سوال اٹھا سکتا ہے۔ ایسا، خلاف ورزی سامنے آنے پر فوراً ہی کرنا چاہیے۔

 

ظابطے کا سوال اٹھانے کا طریقہ کار درج ذیل ہے:

  1. ظابطے کا سوال  پوچھنے کا خواہش مند مُباحث کھڑا ہوتا ہے اور کہتا ہے، "ظابطے کا سوال۔"
  2. مقرر تقریر روک دیتا ہے۔
  3. ظابطے کا سوال کرنے والا مباحث مباحثے کے منتظم کو مخاطب کرتا ہے، اور اپنے معاملے کی وضاحت کرتا ہے۔ اس دوران وقت کا شمار معطل رہتا ہے۔
  4. معاملے کی سماعت کے بعد مباحثے کا منتظم کوئی فیصلہ دیتا ہے۔

 

عموماً، ظابطے کا سوال:

  • کسی مقرر کو روک سکتا ہے۔
  • قابل مُباحثہ نہیں ہوتا۔
  • میں ترمیم، یا اس پر دوبارہ غور نہیں کیا جاسکتا۔
  • کا فیصلہ مباحثے کے منتظم کرتا ہے، جو کہ حتمی ہوتا ہے۔

 

Points of Agreement (POA)اتفاق رائے کے نقاط  

 

اتفاق رائے کے نقاط  Agora مباحثوں کی ایک اختراعی خصوصیت ہے، جس کا مقصد مباحثوں کواتفاق رائے پیدا کرنے کی طرف  لے کر جاناہے۔ اتفاق رائے کے نقاط  کا مقصد کسی ٹیم کی کسی دوسری ٹیم کی پیش کردہ دلیل کو قبول کرنے کو بیان کرنا ہے۔ یہ قبولیت بعد میں واپس نہیں لی جاسکتی۔ اتفاق رائے کے نقاط اٹھانے کے لیے اٹھانے والی ٹیم کے تمام ارکان کو راضی ہونا چاہیے (کُلِّی اتفاق رائے ہونا لازمی ہے)۔

 

" ہاں، لیکن"۔۔۔ جیسے منظرناموں سے بچنے کے لیے جو اتفاق رائے کی بجائے عدم اتفاق رائے کو ظاہر کرتے ہیں، اتفاق رائے کے نقطہ کو لازمی طور پر مخالف ٹیم کی دلیل کو اسی طرح دہرانا چاہئے، جس طرح یہ بیان کی گئی تھی۔ اس کو مروڑا، سجایا، بال کی کھال اتارا، یا کسی بھی طرح سے مزید تفصیل سے بیان نہیں کیا جاسکتا۔ مثلاً، ایک ٹیم یہ نہیں کہہ سکتی کہ " ہم اس موقف سے متفق ہیں کہ رعایت یافتہ اعلی تعلیم میں ٹھیک ٹھاک فراڈ ہو رہا ہوتا ہے، لیکن…. " یا تو مخالف ٹیم کے بیان کو جوں کا توں قبول کیا جائے گا جیسا کہ یہ بیان ہوا تھا، یا اس پر کوئی اتفاق رائے کا نقطہ نہیں اٹھایا جا سکتا۔

 

اتفاق رائے کے نقاط اٹھانے کا طریقہ کار درج ذیل ہے:

  1. تقریر کی اپنی باری کے دوران کسی ٹیم کا رکن اتفاق رائے کے نقاط  پیش کرتے ہوئے واضح طور پر کہے گا کہ، "ہماری ٹیم فلاں ٹیم کے موقف / بیان سے متفق ہے کہ: بیان"۔
  2. بیان کو اُس دلیل یا موقف کا قطعی اعادہ ہونا چاہئے، جو دوسری ٹیم نے بیان کیا تھا۔
  3. مخاطب ٹیم یا تو " قبول کیا جاتا ہے"کہے گی (اگر بیان کیا گیا موقف واقعتا ان کے موقف کی ترجمانی کرتا ہے)، یا " مسترد کیا جاتا ہے" (اگر ایسا نہیں ہے) ۔ اگر مؤخر الذکر سلسلہ ہو، تو ایک مختصر اضافی وضاحت بھی دی جاسکتی ہے۔

 

ٹیموں کا انضمام

 

ٹیموں کا انضمام Agora مباحثوں کی ایک انوکھی خصوصیت ہے، جو اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوششوں کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔


 مُباحثہ کے کسی بھی مقام پر دو ٹیموں میں موافقت پیدا ہو جائے تو وہ ایک ٹیم کے طور پر ضم ہوجاتی ہیں، اور ایک مشترکہ اجماعی موقف کا دفاع کرتی ہیں۔ مندرجہ ذیل مثال میں، ٹیمیں N اور D ضم ہونے پر اوراس مشترکہ موقف کا دفاع کرنے پر متفق ہوسکتی ہیں کہ " لوگوں کو اپنی تعلیم کا خرچ خود برداشت کرنا چاہئے، اور اگر ان کی آمدنی ایک خاص سطح سے کم ہو تو یہ رقم علامتی ہونی چاہئے "۔

 

wiki_plugin_edit.png

Team Fusion

 

جب دو ٹیمیں اپنی موقف کی آمیزش کردیں اور ایک ٹیم بن جائیں، تو نتیجتاً وجود میں آنے والی انظمام کردہ ٹیم کے ارکان کی ایک مناسب تعداد کو، عدل اور اس ظابطے کی خاطر کہ تمام ٹیموں کے ارکان کی تعداد برابر ہونی چاہئے، ٹیم چھوڑ دینی چاہیے۔

 

ادغام کے لئے دونوں ٹیموں کے تمام ارکان کی کامل رضامندی لازمی ہے۔ پیشرفت اس انداز میں ہوتی ہے:

  1. تجویز دینے والی ٹیم کسی اور ٹیم کو اجماعی موقف کی پیشکش کرنے کا فیصلہ کرتی ہے۔ تجویز دینے والی ٹیم کے تمام ارکان کو اجماعی موقف کے الفاظ پر رضامند ہونا چاہئے۔ نیز، تجویز دینے والی ٹیم کو ان ٹیم ارکان کا پہلے سے انتخاب کر لینا چاہیے، جنہیں پیش کش کی قبولیت کی صورت میں ٹیم چھوڑنی پڑے گی۔
  2. تجویز پیش کرنے والی ٹیم کا مقرر اپنی کسی بھی تقریر کی باری کے دوران ہدف ٹیم کو مخاطب کرکے کچھ ایسا کہے گا، " ہم فلاں ٹیم کو اس اجماعی موقف کی پیشکش کرنا چاہیں گے: موقف"۔ جو بھی فارمولا منتخب کیا جائے، یہ واضح کرنا ضروری ہے کہ یہ مواقف کو ضم کرنے کی ایک تجویز ہے، تجویز کے الفاظ واضح ہونے چاہئیں، اور انہیں کسی مخصوص ہدف ٹیم کو مخاطب کرنا چاہئے۔
  3. پیش کش کیے جانے کے بعد مقرر اپنی باقاعدہ تقریر جاری رکھتا ہے۔
  4. جب تجویز دینے والی ٹیم کی باری اختتام پذیر ہوجائے، تو منتظم ہدف ٹیم کو فیصلہ کرنے کے لیے مباحثے میں ایک منٹ کے وقفے کی منظوری دیتا ہے۔ وقفے کے دوران ہدف ٹیم غور و فکر کر کے ایک فیصلہ کرتی ہے، جو صرف پیش کردہ اجماعی موقف کو قبول یا مسترد کرنے کا ہو سکتا ہے۔ قبولیت کے لیے تمام ارکان کی کامل رضامندی لازمی ہے، اور یہ واضح ہونا ضروری ہے کہ انظمام کردہ ٹیم کا توازن برقرار رکھنے کے لئے قبول کرنے والی ٹیم کے کون سے رکن ٹیم چھوڑیں گے۔
  5. وقفے کے بعد، قطع نظر اس کے کہ تقریر کی باری کس کی ہے، منتظم ہدف ٹیم کو مخاطب کر کے پوچھے گا کہ کیا وہ پیش کردہ موقف کو قبول یا مسترد کرتے ہیں۔ ہدف ٹیم صرف قبولیت یا نفی کے ساتھ ہی جواب دے سکتی ہے۔ اس موقع پر دلائل بازی، یا تقریر کی اجازت نہیں۔
    • اگر ہدف ٹیم انکار کردے تو مباحثہ حسب معمول آگے بڑھے گا، اور ناظم اگلی باری والی ٹیم کو تقریر کے لیے اسٹیج حوالے کردے گا۔
    • اگر ہدف ٹیم متفق ہو جائے تو پہلے سے منتخب شدہ ٹیم کے رکن ٹیم چھوڑ دیتے ہیں، اور واحد انضمام شدہ ٹیم مباحثہ جاری رکھتی ہے۔ یہ نئی ٹیم اس دَور کے دوران کوئی تقریر نہیں کر سکتی، کیونکہ ایسا سمجھا جائے گا کہ اس نے پہلے ہی مذکورہ بالا نقطہ نمبر 3 میں اپنی باری کو استعمال کرلیا ہے۔

انضمام شدہ ٹیموں کو دوبارہ تقسیم کرنے کی اجازت نہیں۔

 

انضمام شدہ ٹیموں کو اپنے ادغام کے نقطہ سے آگے ایک واحد ٹیم کے طور پر دیکھا جاتا ہے، جن پر کسی بھی دوسری ٹیم کی طرح معیاری پیمائش وقت، اور ایک تقریر کا دَور اور ایک جرح کا دَور، کا اطلاق ہو گا۔

اگر انضمام کے بعد مزید ٹیمیں باقی نہ رہیں تو مباحثہ "اجماع" پر خود بخود ختم ہوجاتا ہے ۔

 

اگر یہ مباحثہ جاتی مقابلہ ہو تو ان تمام ٹیموں کو "اجماع سے فاتح" قرار دیا جاتا ہے، جو حتمی انضمام شدہ ٹیم میں شامل ہو گئی تھیں۔ مقابلوں میں اس طرح کے نتائج کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہئے۔

 

نوٹ کریں، کہ اگر کسی بھی نوعیت کے انفرادی اعزازات دستیاب ہوں تو انہیں انضمام شدہ ٹیموں کے تمام ابتدائی ارکان کو دیا جانا چاہئے، چاہے وہ ٹیم توازن برقرار رکھنے کی خاطرادغام کے دوران  مُباحثہ چھوڑ گئے ہوں۔

 

ناقابل قبول رویہ

 

مُباحثے اور کلب کا صحت مند ماحول برقرار رکھنے کے لئے لازمی ہے کہ کسی بھی طرح کی توہین، ذاتی جملہ بازی، غیراحترام آمیز بات چیت، یا آواز بلند کرنے یا چیخنے کو روکا جائے۔ مذکورہ میں سے کسی عمل کی بھی اجازت نہیں، اور اس کے نتیجے میں کسی ٹیم کے رکن کو، یا خود ٹیم کو نااہل قرار دیا جا سکتا ہے۔ نوٹ کریں کہ توہین غیر لسانی بھی ہوسکتی ہے (مثلاً اشاروں کی شکل میں)، لیکن سزا پھر بھی دی جانی چاہیے۔

 

ذاتی جملہ بازی سے مراد کسی بھی جملے (یا سوال، یا تبصرہ) سے مخالف ٹیم کے کسی فرد کے اوصاف یا خصوصیات کو نشانہ بنانا ہے بشمول درج ذیل (لیکن صرف یہی نہیں)، یا  مُباحثے کے دائرے سے باہر ک معاملات کو مباحثے میں گھسیٹنا:

  • عمر، صنف، جنسی رجحان یا شناخت، قومیت، نسل، رنگ، مذہب، نظریہ، طبی حالت۔
  • تعلیمی، یا پیشہ ورانہ پس منظر۔
  • طرز زندگی، ترجیحات، شوق اور دلچسپیاں۔
  •  مُباحثہ سے باہر شائع کردہ، یا بیان کردہ ۔ (مباحثے خودکفیل ہوتے ہیں، اور واحد دلائل اور بیانات جن کی  مخالفت کی جاسکتی ہے، وہ  وہی ہیں جن کا اظہار مُباحثے کے دوران ہی کیا گیا ہو)۔

 

ایسے جملے بھی ذاتی جملے ہی ہوتے ہیں، جن کا استعمال مذکورہ معیارات کے مطابق لوگوں کی عمومیت کاری کے لیے ہوتا ہے، چاہے مخاطب اس گروہ سے تعلق نہ رکھتا ہو۔ مثلاً، " تمام اسپینی لوگ کاہل ہوتے ہیں"، ایک تعصب انگیز جملہ (ad hominem)  سمجھا جائے گا، چاہے اس  مُباحثہ میں کوئی بھی اسپین سے نہ ہو۔

 

 تاہم نوٹ کیجئے کہ لوگوں کے گروہوں کے بارے میں فتوٰی لگائے بغیر معروضی تحقیقی شواہد کی پیشکش کی اجازت ہے۔ مثلاً، یہ دعوی کرنا جائز ہے کہ " ایلبونیا میں لوگ فی ہفتہ محض 12.6 گھنٹے کام کرتے ہیں، جو فرانس کے برعکس ہے، جہاں لوگ فی ہفتہ 37.4 گھنٹے کام کرتے ہیں "۔

 

مباحثے کے منتظم کو ذاتی جملہ بازی سنتے ہی فورا حرکت میں آنا چاہئے۔ اگر ایسا نہ ہو، تو جس رکن پر ذاتی جملہ بازی کی گئی ہو، وہ اپنا ہاتھ بلند کرے اور "ایڈ ہومینم" کہے تا کہ مباحثے کے منتظم کوعمل پر مجبور کیا جائے، جس کا منتظم کو " متفق"، یا " غیر متفق" کے الفاظ سے جواب دینا چاہئے ۔ اگر منتظم کو یقین ہو کہ ذاتی جملہ بازی کی گئی ہے، تو وہ مندرجہ ذیل میں سے ایک لائحہ عمل اختیار کرسکتا ہے:

  1. ایڈ ہومینم استعمال کرنے والے ٹیم کے رکن کو متنبہ کرے، کہ آئندہ مماثل جملے بازی سے پرہیز کرے۔
  2. مقرر کو تقریر سے روک دے، اورایک دَور کے لیے خطاوار ٹیم کو ان کی تقریر کی باری سے محروم کر دے۔
  3. ٹیم کے خطاوار رکن کو نااہل قرار دے دے، اور اسے ٹیم سے نکال دے۔
  4. اگر ٹیم کے ارکان ذاتی جملے بازی کا استعمال پھر بھی جاری رکھیں، جبکہ ان کے ایک رکن کو پہلے ہی اسی بنا پر نااہل قرار دیا جا چکا ہو تو ٹیم کو بھی نااہل قرار دے دے۔
  5. اگر وہ دیکھے کہ مُباحثہ ایک ایڈ ہومینم میچ (جملے بازی کے مقابلے) میں تبدیل ہو گیا ہے، تو مباحثے کو ہی ختم کر دے۔

 

ایک مختلف قسم کا، کم ناگوار مگر اتنا ہی ناقابل قبول رویہ، درج ذیل ہے:

  • معلومات کے بناوٹی نقاط، یا اتفاق رائے کے جعلی نقاط کو استعمال کرتے ہوئے مسلسل دوسرے مقررین کی قطع کلامی کرنا۔
  • دوسری ٹیم کا وقت "کھانے" کے لئے ٹال مٹول/ بے سروپا باتوں (اسٹالنگ) کا استعمال کرنا، خصوصاً جرح کے دَور میں۔
  • مستقل طور پر دیے گئے وقت سے زائد وقت لینا۔
  • قوانین کو توڑنا، یا ان پر درست عمل درآمد نہ کرنا۔

 

شواہد کے قواعد

شواہد حقائق، تصاویر، ویڈیوز، ڈاٹا اور فقرۂ منقولہ، وغیرہ ہوتے ہیں جو مقرر کی دلیل کی تائید میں استعمال کیے جاتے ہیں۔

 

مندرجہ ذیل قواعد شواہد پر لاگو ہوتے ہیں:

  • شواہد کا ہر ٹکڑا مقرر کی ذاتی رائے، اور شواہد کے دوسرے ٹکڑوں سے واضح طور پر لازماً علیحدہ ہونا چاہیے۔
  • تمام شواہد قابل پہچان، ماخذ سمیت، اور جداگانہ طور پر قابل تصدیق ہونے چاہئیں۔ یہ قاعدہ واضح طور تجریدی، یا مبہم شواہد جو ان جیسے جملوں میں دیے جاتے ہیں کہ " تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ۔۔۔ " ، کی اجازت نہیں دیتا۔ اس کی بجائے مذکورہ بیانات کی ایسے اصلاح کی جانی چاہیے، "فلاں کی فلاں ماخذ میں موجود تحقیق دکھاتی ہے کہ۔۔۔۔۔ "۔
  • شواہد میں تحریف نہیں کی جانی چاہیے، اور ان کا غلط، یا جزوی، یا سیاق و سباق سے ہٹ کر حوالہ نہیں دیا جانا چاہیے۔ اس طرح کا رویہ ناقابل قبول سمجھا جاتا ہے۔
  • تمام استعمال کردہ شواہد کو دوسری ٹیموں، حاضرین، اور منصفین کو مہیا کیا جانا چاہئے، تاکہ ان میں سے کوئی بھی اپنی تقریر کی باری آنے پر اسے استعمال کرسکے۔ برائے مثال، اس کا مطلب ہے کہ اگر آپ اپنا نقطہ ثابت کرنے کے لئے ایک طباعت شدہ چارٹ کو استعمال کر رہے ہیں، تو چَھپے ہوئے چارٹ کو کمرے کے اندر ایک ایسی جگہ رکھنا چاہئے، جہاں سے دوسرے اسے استعمال کرنے کے لیے لے جاسکیں۔
  • کسی بھی دوسری ٹیم، یا منصفین کی درخواست پر استعمال کردہ شواہد کو مفصل شکل میں اور تحریری طور پر فراہم کرنا چاہئے۔ اگر شواہد بہت لمبے ہوں، تو ان کا کم از کم ایک صفحہ ضرور دستیاب ہونا چاہیے۔
  • شواہد کے ہر ٹکڑے کو کم از کم درج ذیل معلومات دینی چاہئیں:
    • مصنف کا نام۔
    • مصنف کی اسناد، جو حالیہ عنوان سے متعلق ہوں۔
    • تاریخ، اور صفحہ نمبر سمیت کتابیاتی ماخذات کی مکمل معلومات۔
    • انٹرنیٹ ماخذات کی صورت میں مکمل پتہ (یو آر ایل)، اور تاریخ رسائی۔

 

ضمنی قواعد

  • مُباحثے کے دوران ٹیم کے ارکان بیرونی مشاورت نہیں لے سکتے۔
  • حاضرین یا ٹیم کے دوسرے ارکان کو مقررین کی قطع کلامی کی اجازت نہیں۔ مُباحثے کے منتظم کو اسے سنبھالنا چاہئے۔ نعرہ ٔآفریں یا تحسین و مرحبا و ہلاشیری  کے نعرے لگانے کی اجازت نہیں۔