ہر مُباحثے کا ایک واضح بیان کردہ، مختصر مُباحثہ جاتی سوال ہوتا ہے، اور ہر ٹیم اس سوال کے ایک مخصوص، غیر مبہم اور واضح بیان کردہ جواب کا دفاع کرتی ہے۔ مثلاً، ہوسکتا ہے کہ مباحثے کا موضوع " کیا اعلی تعلیم مفت ہونی چاہئے؟"ہو ، اور مباحثے میں تین ٹیمیں حصہ لے رہی ہوں، جن میں سے ہر ایک ان نمونہ جوابات کا دفاع کر رہی ہو:
- ٹیم الف: " ہاں، اعلی تعلیم ہمیشہ مفت ہونی چاہئے۔ "
- ٹیم ب: " نہیں، لوگوں کو اپنی تعلیم کا خرچ خود اٹھانا چاہئے۔ "
- ٹیم پ: " ایک مخصوص سطح سے کم آمدنی والے افراد کے لئے اعلی تعلیم مفت ہونی چاہئے۔ "
ہم پیچیدہ امور میں غیر ثنویتی نقطہ نظر پیدا کرنے کی صریحاً حوصلہ افزائی کرتے ہیں، لہذا ہماری تجویز ہے کہ "ہاں والی ٹیموں" اور "نہیں والی ٹیموں" سے بچنے کی کوشش کی جائے، کیوںکہ حقیقی دنیا کے معاملات کا شاذ ہی کوئی آسان "ہاں یا نہیں" میں جواب ہوتا ہے۔
عنوانات حقیقی دنیا کے اور متعلقہ ہونے چاہئیں، جن کی تجویز کوئی بھی کلب کا رکن کلب کے نائب صدر تعلیم کو دے سکتا ہے۔
وہ عنوانات جو مباحث کے لیے موزوں نہیں (بحوالہAPDA, 2016)، درج ذیل ہیں:
- خالصتاً خیالی عنوانات جن کے لئے کوئی معروضی/ حقیقی دلائل پیش نہیں کیے جاسکتے۔ مثلاً، کون سا مذہب "سچا" ہے؟.
- مشکل معاملات (ایسے عنوانات جن کے اساسی نقطہ نظر سے اختلافی پہلو اپنا کر مُباحثہ کرنا انتہائی مشکل، یا ناممکن ہو)۔ مثلاً، ریاست کو کسی بھی شخص کو بغیر کسی وجہ کے کبھی بھی اذیت نہیں دینی چاہئے۔
- غیر ضروری تکرار Tautologies (ایسے عنوانات جن پر منطقی طور پر محض ایک ہی نقطہ نظر اپنایا جانا ممکن ہو)۔ مثلاً: کیا زمین سورج سے چھوٹی ہے؟ .
- انتہائی مخصوص علم کے متقاضی معاملات (ایسے عنوانات جن پر اچھی طرح مُباحثہ کرنے کے لئے بہت زیادہ اور خصوصی علم کی ضرورت ہو)۔ مثلاً: " پولی وینائل کلورائیڈ( پلاسٹک) سے جان چھڑانے کے لیے متبادل کیمیائی مرکبات ۔"
یہ سفارش کی جاتی ہے کہ مُباحثے کا انتظام کرتے ہوئے نائب صدر تعلیم اراکین کو بجائے عنوان اور پہلے سے تعین کردہ اختیاراتی مجموعہ پیش کرنے کے، صرف موضوع (بذریعہ برقی پیغام، یا کسی اجلاس میں) بتائے، اور انتظار کرے کہ لوگ کون سے نقطہ ہائے نظر کا دفاع کرنا چاہتے ہیں۔ یہ نظام ٹیموں کو قدرتی طور پر "ابھرنے" کا موقع دیتا ہے، اور تعصب یا جانبداری کا ٹھپا لگنے سے بھی بچاتا ہے۔
اس کا مشورہ بھی دیا جاتا ہے کہ لوگ ایسی ٹیموں میں شامل ہوں جو ان کے حقیقی نقطہ نظر کو واقعتاً ظاہر کررہی ہوں، بجائے اس کے کہ وہ آدھے دل سے ان نقطہ ہائے نظر کا دفاع کریں، جن پر انھیں خود یقین نہیں ۔
ٹیموں کی حتمی تشکیل نائب صدر تعلیم کی صوابدید ہے۔
زمانی/مکانی مباحثے (اے پی ڈی اے یا امریکی انجمن برائے پارلیمانی مباحثہ American Parliamentary Debate Association کے مطابق) خاص قسم کے مُباحثے ہوتے ہیں، جن میں ٹیموں سے کہا جاتا ہے کہ وہ تاریخ کے ایک خاص موڑ پر کسی خاص شخص (عموماً کوئی سیاسی رہنما)، یا اکائی (حکومت، مجلس نظما) کا کردار ادا کریں۔ مثلاً: " کیوبن میزائل بحران کے دوران آپ جان ایف کینیڈی ہیں ۔ آپ کو ابھی تازہ ترین مصنوعی سیارچہ سے لی گئی تصاویر موصول ہوئی ہیں، جن میں دکھایا گیا ہے کہ یو آر ایس ایس (سابق سوویت روس، یا یو ایس ایس آر کا متبادل مخفف) کیوبا میں آئی سی بی ایم (بین البراعظمی بیلسٹک میزائل) نصب کر رہا ہے"۔
مباحثہ کوئی جگہ مخصوص کربھی سکتا ہے، اور نہیں بھی۔ مذکورہ بالا معاملے میں یہ متعلقہ نہیں - جس جگہ کینیڈی نے اپنے لائحہ عمل کا فیصلہ کیا، وہ اس کے فیصلے پر اثر انداز نہیں ہوئی۔ تاہم، اگر مباحثے کا موضوع " آپ جنرل گورڈَن مِیڈ ہیں، آپ نے حال ہی میں گیٹیز برگ میں جنرل رابرٹ لی کو شکست دی ہے"، تو یہ مقام (ایک میدان جنگ جہاں ہزاروں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے) یقینا کنفیڈریٹ/ اتحادی فوج کا تعاقب نہ کرنے کے اس کے فیصلے پر اثر انداز ہوا ہو گا۔
زمانی/مکانی مباحثے کی پیشرفت معمول کے مباحث کی طرح ہی ہوتی ہے، ایک قابل ذکر استثنا کے ساتھ: چونکہ یہ مباحثے ایک تاریخی صورتحال کی عکاسی کرتے ہیں، لہذا کسی مخصوص موقف کو ظاہر کرنے والی ٹیم ایسی معلومات استعمال نہیں کرسکتی، جو ظاہر کردہ شخص یا اکائی کو اس کے زمانے میں دستیاب نہیں تھیں۔
مثلاً، اگر کوئی ٹیم دوسری جنگ عظیم میں جاپانی شہنشاہ کو ظاہر کررہی ہے، تو وہ نیوکلیئر ہتھیاروں کے وجود کےعلم کو استعمال نہیں کرسکتی۔ نوٹ کریں، کہ یہ ظابطہ ان معلومات کے استعمال پر پابندی عائد کرتا ہے جو ظاہر کردہ شخص کو معلوم نہیں تھیں، مگر ایسی معلومات پر نہیں جو اسے معلوم تھیں، لیکن کافی عرصے بعد تک ان کا علم عام نہیں ہوا تھا۔ اسی مثال کو جاری رکھتے ہوئے یہ فرض کرنا، کہ جاپانی شہنشاہ کو یکم دسمبر ۱۹۴۱ کو ہونے والے مُباحثے میں پرل ہاربر حملے کی منصوبہ بندی کے بارے میں پتہ ہو گا، بالکل درست ہے؛ اگرچہ حملہ بذات خود (مفروضہ مباحثے کی تاریخ کے کہیں بعد) سات دسمبر کو ہوا تھا (یعنی عوام کو اس منصوبہ بندی کا پتا بعد میں چلا)۔
جن معلومات کی دستیابی (کے وقت) پر مورخین کا اتفاق نہ ہو، ان کے استعمال سے پرہیز کیا جانا چاہئے۔ مذکورہ مثال کو ایک بار پھر جاری رکھتے ہوئے، مورخین میں ابھی تک اس پر اتفاق نہیں پایا جاتا کہ آیا امریکی حکومت کو مذکورہ حملے کی واضح پیشگی اطلاع تھی، یا نہیں۔ لہٰذا اگر ایک ٹیم یکم دسمبر ۱۹۴۱کو امریکی حکومت کو ظاہر کر رہی ہو، تو پرل ہاربر حملے کی صورتحال کو استعمال نہیں کیا جانا چاہئے۔
اگرچہ اے پی ڈی اے اس قاعدے کی سفارش کرتی ہے کہ ظاہر کردہ رہنما کی نفسیاتی شخصیت کا احترام کرتے ہوئے مُباحثہ کیا جانا چاہئے، لیکن ہمارا خیال ہے کہ اس سے مُباحثہ استدلالی یا تعلیمی رخ، جس پر Agora مرکوز ہے، کی بجائے تمثیلی، بہروپ بھرنے اور تحقیق کے شعبوں کی سمت مڑ جائے گا. کسی Agora مُباحثے کے دوران یہ بالکل درست سمجھا جائےگا، اگر (جرمنی کے سوویت یونین پر حملے یعنی آپریشن باربروسہ کے آغاز سے دو دن پہلے) بیس جون۱۹۴۱ کو نازی حکومت ظاہر کرنے والی ایک ٹیم اس (غیر ممکنہ) موقف کو اپنائے / دفاع کرے کہ مزید پیشقدمی نہ کرنا بہتر ہو گا، لیکن پھر بھی دوسری ٹیموں کے مقابلے میں زیادہ اسکور بنائے اور "جیت" جائے۔ کیونکہ شاید تاریخی طور پر واقعات کی ایسی پیشرفت ہٹلر کی شخصیت کی وجہ سے کبھی ممکن نہ ہو پاتی۔
زمانی / مکانی مباحثوں کے لئے یہ سفارش بھی کی جاتی ہے کہ حالیہ یا انتہائی متنازعہ واقعات سے موضوعات منتخب نہیں کیے جائیں گے، اَلَّا کہ کلب میں ذاتی تکرار کے بغیر مہذب مباحثے کی ٹھوس روایت موجود ہو۔
مباحثوں کا نظم اور جدول سازی کلب کا نائب صدر تعلیم کم از کم دو ہفتے پہلے ہی طے کر لیتا ہے۔ ہر مُباحثہ کے لئے مندرجہ ذیل کرداروں کو پُر کرنا ضروری ہے:
- ایک مُباحثے کا منتظم ۔
- مُباحثے کے منصفین، اگر مباحثہ مقابلے کی شکل میں ہو۔
- مباحثہ کا ایک ٹائمر (جو اجلاس کا معمول کا ٹائمر بھی ہوسکتا ہے)۔
- دو یا اس سے زیادہ ٹیمیں، جن کے کم از کم دو ارکان ہوں۔ عملی وجوہ کی بنا پر یہ تجویز کیا جاتا ہے کہ پانچ سے زیادہ ٹیمیں نہ ہوں۔
- اگر ممکن ہو تو ہر ٹیم میں کم از کم ایک متبادل رکن ہونا چاہئے، جو غیر حاضر رکن کی جگہ لے سکے۔
- تمام ٹیموں میں ارکان کی تعداد برابر ہونی چاہئے۔
- اس حصے کے دوران ہچکچاہٹ کے الفاظ کا شمار کنندہ اور آج کا لفظ استعمال نہیں ہوتے۔
- اس حصے کے دوران ماہر صرف و نحو کا استعمال کیا جاتا ہے، کیونکہ زبان کی درستگی تمام تقاریر کے اہدف میں سے ایک ہوتی ہے۔
- اگر کلب میں حرکات و سکنات یا سمعی تشخیص کُنندہ ہو، تو اس فرض منصبی کو بھی اس حصے کے دوران استعمال کیا جاسکتا ہے۔
- اجلاس کے تشخیص کُنندہ کو مباحثے کے منتظم کی تشخیص کرنی چاہئے۔
- مباحثے کے منتظم اور بقیہ فرائض منصبی کا تعارف معمول کے مطابق اجلاس کا رہنُما کرواتا ہے۔
مُباحثے کے لئے درکار مواد کی ایک فہرست درج ذیل ہے:
- حاضرین کے ہر رکن کے لئے اینٹری اور ایگزٹ پول "بیلٹ" (قبل از وقوع اور بعد از وقوع رائے دہی، جس میں مباحثے سے پہلے، اور اس کے بعد اس کے نتیجے میں رائے میں آنے والا فرق جانچا جاتا ہے) ۔
- سوال و جواب کے حصے میں (حاضرین کے ہر رکن کے لئے) ٹیم کے نام یا نمبروالے کارڈوں کا ایک مجموعہ۔ اگر ٹیموں کا نام واحد ہندسہ یا حرف پر رکھا گیا ہے، جیسا کہ تجویز کیا جاتا ہے، تو یہ کارڈ ایک دفعہ پرنٹ ہونے کے بعد تمام مباحثوں میں دوبارہ استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
مُباحثے کے منتظم کے کام مندرجہ ذیل ہیں:
- مُباحثہ کا عنوان متعارف کرانا۔
- اینٹری اور ایگزٹ پول منعقد کروانا، اور نتائج کا اعلان کرنا۔
- ٹیموں کا، اور ان کے دفاعی مواقف کو متعارف کروانا ۔
- باری آنے پر اسٹیج ٹیموں کے حوالے کرنا، اور ان سے واپس لینا۔
- یقینی بنانا کہ مباحثے کے قواعد پر عمل کیا جا رہا ہے۔
- لہجے کو شائستہ اور پر احترام رکھنے کے لیے مباحثے کے دوران تادیبی اقدامات اٹھانا۔
ٹائمر مباحثہ کی باری کے دورانیے کو کنٹرول کرنے میں مباحثے کے منتظم کی مدد کرے گا۔
مقابلوں میں، مباحثے کا منتظم مباحثے کے منصفین کو بریف بھی کرتا ہے۔
مباحثے کے منصف کی درج ذیل ذمہ داریاں ہوتی ہیں:
- سوال وجواب کے حصے کے دوران ٹیموں سے سوالات پوچھنا۔
- اجلاس کے اختتام پر رائے پیش کرنا۔
- اگر یہ مقابلہ ہو، تو ہر ٹیم کو اسکور دینا۔
اُنہیں (ہر ممکن حد تک) غیر جانبدار، اور اہل پیشہ ور افراد ہونا چاہئے۔ مباحثے کے منصفین کا Agora Speakers کا رکن ہونا ضروری نہیں، بلکہ در حقیقت اگر وہ رکن نہ ہوں تو اس کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔ منصفین کا کردار ادا کرنے کے لئے ممکنہ امیداواروں پر کچھ تجاویز درج ذیل ہیں:
- اسکولوں اور یونیورسٹیوں کے اساتذہ، یا تدریسی عملہ۔
- صحافی۔
- Agora کے دوسرے کلبوں، یا دیگر عوامی خطابت والی تنظیموں کے ارکان۔
- مقامی سیاستدان، یا سیاسی پارٹی کے ارکان / رہنما۔
- کاروباری حضرات۔
- ڈاکٹر۔
- وکلاء۔
آخری دو مذکورہ پیشوں کی طرف اشارہ خصوصاً معاشرتی یا اخلاقی امور سے متعلق مباحث کے لئے کیا گیا ہے۔