موضوعاتی اجلاس خصوصی اجلاس ہوتے ہیں، جن میں کلب تقاریر کے کسی خاص پہلو کی تشخیص اور بہتری پر توجہ دیتا ہے۔ کچھ امثال مندرجہ ذیل ہیں:

  • حرکات و سکنات
  • رفتار
  • صوتی اتار چڑھاو
  • تقریر کا ڈھانچہ
  • اسٹیج کے سازوسامان کا استعمال
  • اعدادوشمار کا استعمال
  • استعاروں کا استعمال
  • تقریر کے تعارفی کلمات
  • تقریر کے اختتامی کلمات

 

بہت سے دوسرے آپشنز بھی ممکن ہیں۔ اصل اہمیت ایک وقت میں کسی ایک ہدف پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔ کوشش کریں کہ ایسے اجلاس مت منعقد کریں جو سبھی مسائل ایک ساتھ حل کرنا چاہیں، کیوںکہ وہ بہت کم مؤثر ثابت ہوتے ہیں۔

 

موضوعاتی اجلاس کلب کے نائب صدر تعلیم کی ذمہ داری ہوتے ہیں۔

 

طریقہ کار

  1. اجلاس کے موضوع یا ہدف کا اعلان پہلے ہی سے کردیا جاتا ہے، اور اجلاس کے لئے ایک خصوصی تشخیص کُنندہ مقرر کردیا جاتا ہے۔
  2. اجلاس معمول کا ایجنڈا استعمال کرتا ہے، اور تمام ارکان معمول کے مطابق اپنے باقاعدہ کام اور تقاریر کرتے ہیں۔ موضوعاتی اجلاس کا مطلب یہ نہیں کہ دوسرے اہداف (خصوصاً تعلیمی پروگرام والے) ترک یا تبدیل کردیے جائیں ۔ مثلاً، اگر کسی رکن کو ایسی تقریر کرنی ہو جس میں بنیادی ہدف صوتی اتار چڑھاؤ ہے، جبکہ اجلاس کا ہدف جسمانی زبان میں بہتری ہے، تو اس رکن کو دونوں چیزوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
  3. اجلاس کے اختتام پر خصوصی تشخیص کُنندہ اپنی رپورٹ پیش کرتا ہے۔ یہ رپورٹ ہر اس رکن کا احاطہ کرتی ہے، جس کا کوئی فرض منصبی تھا۔ اس میں اجلاس کا رہنُما، مقررین، فی البدیہہ تقاریر کے "رضاکار" وغیرہ شامل ہیں۔ سب کے لیے ایک مفصل رپورٹ دینا پیچیدہ ثابت ہو گا، لہٰذا تشخیص کُنندہ کو ہر فرض منصبی کے لئے کم از کم ایک یا دو نکات فراہم کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ خصوصاً اگر ارکان میں سے کوئی تشخیص کردہ شعبے میں کچھ اچھا کرتا ہے، تو اِس کی بھی دوسروں کے لئے بطور مثال نشاندہی کی جانی چاہئے ۔ اس حصے کے لئے مختص دورانیے کا انحصار اجلاس میں شریک ہونے والوں کی تعداد پر ہے۔ عموماً، پانچ سے دس منٹ کافی ہونے چاہئیں۔