Agora Speakers International سرگرم رضاکاروں کی ایک ایک عالمی غیر منفعتی تنظیم ہے، جو لوگوں کو عوامی خطابت، ابلاغ، تنقیدی سوچ، مُباحثہ اور قیادت کی مہارتوں کے فروغ میں مدد دینے کے لئے وقف ہے ۔ "
مُباحثہ Agora Speakers کے اعلامیہ مقاصد میں ابتدا ہی سے موجود تھا۔ پھر بھی اب تک تعلیمی مواد میں اس کو ناکافی توجُّہ دی گئی ہے۔ تعلیمی پروگرام، اور Agora گائیڈ کے دوسرے اعادے میں اب اسے توجہ دینے کا وقت ہے۔
تحقیق کا ایک بڑھتا ہوا مجموعہ مباحثے کے ایک تعلیمی وسیلے کے طور پر وسیع فوائد ثابت کرتا ہے:
- مُباحثے سے تنقیدی سوچ میں ہونے والی ترقی، محض عوامی خطابت سے ہونے والی ترقی سے کہیں زیادہ ہوتی ہے (Allen, Berkowitz, Hunt, & Louden, 1999), (Howell, 1943), (Hill, 1993), (Greenstreet, 1993)
- مُباحثہ کرنا تحقیق کا ہنر سکھانے کے لئے احاطۂ کالج میں سب سے مؤثر سرگرمی ہے۔
- مُباحثہ سے لوگوں کو تمام اقسام کے ذریعہ معاش میں ابتدائی داخلہ حاصل کرنے میں واضح فوائد ملتے ہیں (Center, 1982) (Hobbs & Chandler, 1991)
- مُباحثہ میں حصہ لینے، اور بہتر تحریری و سمعی مہارتوں کے مابین ایک واضح رشتہ موجود ہے۔ .(Mezuk, Bondarenko, Smith, & Tucker, 2011), (Peters, 2009), (Huseman, Ware, & Gruner, 1972)
- مُباحثہ میں حصہ لینے، اور معاشرے میں قیادت کے عہدوں کے حصول کے مابین اعلٰی درجے کا ارتباطی تعلق موجود ہے۔ (Keele & Matlon, 1984), (Union, 1960)
- تجربہ کار مباحثین کا روزمرہ زندگی میں زبانی جارحیت کے اتفاقات کا شماربہت کم ہے (Colbert, 1993)
- مباحثے سے اسکول چھوڑ دینے کے امکانات بہت (تین گنا تک) کم ہوجاتے ہیں (Anderson & Mezuk, 2012)
- مُباحثہ سابق حصہ لینے والے مباحثین کی انتہائی تائید کردہ سرگرمیوں میں سے ایک ہے۔ در حقیقت اسے طلبا کی تقریباً متفقہ (99.26 فی صد) تائید حاصل ہے، جو کسی بھی دوسری تعلیمی سرگرمی سے کہیں زیادہ ہے۔ (Parcher, 1998)
مباحثوں کے بہت سے مقابلے، اور نظامِ قواعد موجود ہیں۔ ان میں سے بیشتر پارلیمانی نظام اور پارلیمانی طریقہ کار (خصوصاً برطانوی پارلیمنٹری طریقہ کار) پر مبنی ہیں۔ عموماً یہ باریوں میں آگے بڑھتے ہیں، جن کے ظوابط اس بارے میں کہ کب کیا کہا جاسکتا ہے، اور نئے دلائل و شواہد کب متعارف کرائے جاسکتے ہیں، سخت ہوتے ہیں۔ تاہم، آج کل کی تیز رفتار دنیا میں ہمیں مُباحثے کی دیگر اقسام کو بھی مدنظر رکھنا چاہئے۔ خصوصاً ٹی وی، ریڈیو، یا اسی طرح کے میڈیا میں، جہاں کام کرنے کا طریقہ نسبتاً کافی کم پُر ظابطہ اور تیز رفتار ہوتا ہے؛ یا عدالتی کارروائی اور کاروباری مذاکرات جیسی مباحثے سے مماثل صورتِ حال، جو کہیں زیادہ لچکدار ہوتی ہے۔
مُباحثہ کے بھی اپنے مسائل ہیں۔ پروفیسر نینسی ٹومپوسکی کا ایک قابل ذکر مقالہ (Tumposky, 2004) دعوی کرتا ہے کہ مُباحثوں کا میلان ثنویت (dualism) کی طرف ہوتا ہے، جو مباحثین کو مسائل کی محض دو جہتیں دیکھنے، اور جیتنے یا ہارنے پر ارتکاز کرنے مجبور کرتا ہے۔ مزید برآں متعدد مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ مباحثوں کی مُناقشانہ فطرت خواتین اور بعض اقلیتی گروہوں کے سوچنے، اور بات چیت کرنے کے انداز سے مطابقت نہیں رکھتی۔
مجوزہ مباحثے کے قواعد مندرجہ ذیل کے مابین نازک توازن برقرار رکھنے کی کوشش کرتے ہیں:
- بہت طویل اجلاس نہ کرنا۔
- کسی تعلیمی ہدف کو پورا کرنا۔
- ہر ممکن حد تک حقیقت پسند ہونا۔
- ایسی مہارات کو ترقی دینا جو حقیقی دنیا کے مباحثوں، یا مباحثے جیسی صورتحالوں کی وسیع اقسام میں استعمال ہوسکیں۔
- کلب میں خراب ماحول پیدا نہ ہونے دینا۔
- مُباحثوں میں اتفاق رائے کی حوصلہ افزائی کرنا، نہ کہ انہیں اجلاس کا ایک ایسا حصہ بنا دینا جس میں ایک ٹیم کی جیت، اور دوسری کی ہار، حاصل جمع صفر بنا دے۔
پہلے نقطے پرعملدرآمد بہت آسانی سے اجلاسوں کے (انعقاد کے لیے ضروری) کم ترین فرائض منصبی کی شرائط میں ردوبدل کرکے کیا جا سکتا ہے، تاکہ کلب کُلًی طور پر کلاسیکی اجلاس، یا محض مباحثہ جاتی اجلاس، یا اگر وقت ہو تو دونوں کے مرکب کا انتخاب کرسکیں۔ اگرچہ ایک شرط رہے گی، یعنی سالانہ کم از کم چار مباحثے کرنا، جن کے انعقاد کا ذمہ دار نائب صدر تعلیم ہوگا۔ کسی مُباحثہ کا متوقع دورانیہ تیس سے نوے منٹ تک ہوتا ہے، جس کا انحصار ٹیموں کی تعداد اور نائب صدر تعلیم کی طرف سے ہر حصے کے لئے مختص کردہ وقت پر ہوتا ہے۔
ہمیں محتاط رہنا چاہئے کہ Agora کلب کہیں مُباحثہ جاتی کلبوں میں ہی تبدیل نہ ہو جائیں، کیونکہ ہدف یہ نہیں۔ اس خدشے کی وجہ یہ ہے کہ مباحثے تیار تقاریر کے مقابلے میں زیادہ پرلطف اور دلچسب ہوتے ہیں، لہٰذا ان کی ایک خاص "لت" پڑ جاتی ہے۔ مباحثوں کو موجودہ تعلیمی پروگرام کی تکمیل کرنی چاہیے، اور اُسی کو پھیلانا چاہئے، مگر اس کی جگہ نہیں لینی چاہئے۔ نیز، ہمیں یہ بھی یاد رکھنا چاہئے کہ Agora مباحثے کے شریک ارکان کا ہدف بنیادی طور پر تعلیمی ہے۔